باپ کا کردار
سعید سوچتا تھا کہ گھر والوں کی ضرورتوں کے لیے صرف اور صرف کمانا اہم ہے اور اس کا وقت اتنا معانی نہیں رکھتا۔ اُسے اندازہ نہیں تھا کہ بڑھتی عمر میں اُس کے بچوں کو اُس کے وقت اور توجہ کی بھی ضرورت ہے۔
باپ بچے کو اُٹھائے، گلے لگائے، اُس کے ساتھ کھیلے، دوڑ لگائے، اُن کے کام میں مدد کرے، کہانیاں سنائے۔