سیشن ۱: بچوں کی ابتدائی نشونما (ECD) اور اس کی اہمیت
گذشتہ عشرے کے دوران پاکستان نے ماں اور بچے کی صحت کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔ تاہم ابھی بھی ماں اور بچے کی شرح اموات ناقابل قبول حد تک زیادہ ہے۔ انتہائی محتاط اندازے کے مطابق زچگی اور بچے کی پیدائش سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے ہر ایک گھنٹے میں ایک عورت موت کا شکار ہو جاتی ہے، جبکہ پاکستان میں بچوں کی اموات کی شرح عورتوں کی نسبت زیادہ ہے۔ دستیاب اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر ایک منٹ میں ایک بچہ موت کا شکار ہو جاتا ہے۔ جو بچے زندہ بچ جاتے ہیں ان میں سے اکثر صحت سے متعلق مختلف قسم کے موذی امراض کا شکار ہو جاتے ہیں جیسے اسہال/پیچش، نمونیا اور غذائی قلت وغیرہ۔ تاہم ان موذی امراض اور مسائل سے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔
اس تشویش ناک صورتِ حال کی وجہ ایک سے زیادہ عوامل بنتے ہیں جن میں پیدائش کے وقت بچے کا وزن کم ہونا ، مناسب غذا کی عدم فراہمی اور بار بار موذی امراض کا شکار ہونے کے باعث لڑکیوں اور لڑکوں کی نشونما کا عمل رُک جانا شامل ہے ۔ ظاہری طور پر تو ہمیں بچے کے وزن میں کمی یا قد کا نہ بڑھنا ایک عام سے بات لگتی ہے جبکہ اندرونی طور پر اس کے اثرات اور نتائج انتہائی خطرناک ہوتے ہیں جو ظاہری طور پر ہمیں دکھائی نہیں دیتے۔ یہ عوامل بچے کی ذہنی نشونما کو متاثر کرتے ہیں جس کی وجہ سے بچپن میں بچے کو تعلیم کے میدان میں مایوس کن کارکردگی اور بڑا ہو کر کم آمدن پیشے کو اختیار کرنے جیسے مسائل پیش آتے ہیں۔ جوانی میں ایسے افراد کم آمدن کی وجہ سے اپنے خاندان کے افراد کے لیے مناسب خوراک کی فراہمی اور دیگر مواقع فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور یوں وہ یہ مسائل پھر ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل کردیتے ہیں۔
ایسے میں ہسپتال، ڈاکٹر اور شعبہ صحت سے وابستہ دیگر عملہ ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ لیکن اس سلسلے میں خاندان کی ذمہ داریاں بھی کلیدی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ یہ خاندان ہی ہے جن کے ساتھ بچے زندگی کا بیشتر حصہ گذارتے ہیں ۔ والدین اور خاندان کے دیگر افراد گھروں میں بچوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے چھوٹے چھوٹے اقدامات اٹھا سکتے ہیں جن کی مدد سے بچوں کی بہترین نشو و نما اور آگے بڑھنے کے عمل پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اگر خاندان کنبے کی دیکھ بھال کے طریقہ کار کی تعلیم حاصل کرچکا ہو اور اس طریقہ کار پر عمل کرنے کے لئے تیار ہو تو ا س سے بچوں کی بہترین نشو و نما اور آگے بڑھنے کے عمل میں بھرپور معاونت ملتی ہے ۔ اس لئے بچے کی افزائش ، نشو و نما اور آگے بڑھنے کے عمل میں اس کے خاندان کا انتہائی بنیادی اور اہم کردار ہے۔
بچوں کی دیکھ بھال کے عمل کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ شرکأ ابتدائی بچپن اور بچوں کی نشوونما کے دوران اہم اور حساس اور انتہائی اہم دور، بچوں کی ابتدائی نشوونما، بچے کی نشوونما کی مربوط نوعیت، بچے کی مکمل نشوونما کے لئے افزائشی دیکھ بھال کے اجزا، خاندان کی دیکھ بھال کے اہم طریقہ کار اور بچوں کی نشوونما کے لئے اہم دنوں کے دوران زیادہ دیکھ بھال کی کیوں ضرورت ہوتی ہے سے اچھی واقف ہوں ۔
اس سیشن کے اختتام پرشرکاء اس قابل ہو جائیں گے کہ وہ:
- وضاحت کرسکیں کہ بچوں کی ابتدائی نشوونما کا کیا مطلب ہے۔
- اعداد و شمار کی روشنی میں پاکستان میں چھوٹے بچوں کی تشویشناک اور حساس صورت حال کو سمجھ سکیں ۔
- بچوں کی جامع ابتدائی نشوونما اور دیکھ بھال کی خدمات پر توجہ دینے کی اہمیت کی وضاحت کرسکیں۔