فرنٹ لاین ورکرز کے لیے نوٹس:
- اگر بچے کو بہتر نشو و نما کا ماحول فراہم کیا جائے تو اس کی بقا اور آگے بڑھنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو بھرپور نگہداشت فراہم کرنے والا ماحول فراہم کریں جن میں بچوں کی صحت، غذائی ضروریات کا خیال رکھا جائے، انہیں خطرات سے محفوظ رکھا جائے، انہیں مواقع فراہم کئے جائیں کہ وہ ابتدائی عمر مین بہت کچھ سیکھ سکیں اور باہمی عمل کا ماحول فراہم کیا جائے جو جذباتی لحاظ سے مدد گار ہو اور آگے بڑھنے کی تحریک پیدا کرے۔
- گھر کا ماحول بچے کی صحت اور آگے بڑھنے کے عمل میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ گھر کا مضبوط ڈھانچہ، مناسب مقدار میں خوراک اور کتابوں اور کھلونوں کی موجودگی بچوں کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کسی حد تک سماجی اور نفسیاتی حقائق بھی کم و بیش اتنے ہی ضروری ہیں۔
- بڑوں کا پیار اور بھائی بہنوں کے ساتھ کھیل کود بھی بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نشو و نما کے لئے مناسب دیکھ بھال بچے کی مثبت کردار سازی میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
- خاندان کی کلیدی دیکھ بھال کے عمل وہ عمل ہیں جو گھریلو سطح پر سرانجام دیے جاتے ہیں اور وہ ماں اور بچے کی بقا میں اہم کردار کرنے کے ساتھ بچے کی نشو و نما اور آگے بڑھنے کے عمل میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ خاندانی اور کمیونٹی کی سطح پر ان سرگرمیوں میں بہتری لانا بچوں کو بیماری سے بچانے کے مربوط نظم و نسق (IMCI) نامی حکمتِ عملی کے تین ستونوں میں سے ایک ہے جس کی حمایت عالمی ادارہ صحت اور یونیسف 1992 سے کررہے ہیں۔ اس حکمتِ عملی کے تین ستون سمجھنا، سوچ و بچار اور رہنمائی ہیں۔