سرگرمی ۱
- شرکأ سے دریافت کریں کہ کیا وہ کبھی اپنے بچوں اور بچیوں کو ویکسینیشن کے لئے لے کر گئے ہیں؟
- ان سے پوچھیں کہ بچوں کو کتنی بار ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے؟
- ان سے پوچھیں کہ کیا وہ ویکسینیشن کارڈز اپنے ساتھ رکھتے ہیں؟
- ان سے پوچھیں کہ بچوں کے ویکسین نہ لینے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟
- وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ لوگ اسے مغرب کی سازش سمجھتے ہیں یا پھر ہسپتال اور دیگر سہولیات دور ہیں، یا پھر لوگ یہ سوچتے ہیں کہ بچوں کو بار بار ویکسین دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔
- شرکأ جب رکاوٹوں پر بات کررہے ہوں تو ان کی بات غور سے سنیں اور چارٹ پر اپنے نکات نوٹ کریں۔
- اب شرکأ کو ان مسائل پر غور کرنے کا کہیں۔
- حوصلہ افزائی کریں اور ہر شرکأ میں سے ہر ایک کو بولنے کا موقع دیں۔
- ممکنہ حل تلاش کریں اور انہیں متعلقہ مسئلے کے ساتھ چارٹ پر تحریر کریں۔
- اچھی طرح غور روخوض کرنے کے بعد، شرکأ کو رول پلے کے لئے منتخب کریں۔
- چارٹ پر اہم نکات تحریر کریں۔
- شرکأ کو بتائیں کہ ہر بچے کو پیدائش سے 18 ماہ تک 6 بار ویکسین دینی چاہیے۔ بچوں کو اس وقت بھی ویکسین دینا محفوظ جب وہ بیمار ہوں۔
- شرکأ کے جوابات چارٹ پر تحریر کریں اور اہم نکات کا خلاصہ پیش کریں۔
سلائیڈ 1: تمام بچوں کو شیڈول کے مطابق حفاظتی ٹیکے دیں۔
- 10 جان لیوا بیماریوں سے بچائیں۔
- حفاظتی ٹیکے مفت ہیں۔
- بچوں کے لئے نقصان دہ نہیں ہے۔
- غیر متعلقہ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
سلائیڈ 2: حفاظتی ٹیکے دینے کی راہ میں عام رکاوٹیں
- مذہبی عقائد،
- مغربی سازش سے متعلق قیاس آرائیاں،
- حفاظتی ٹیکے/ویکسین دینے میں ہچکچاہٹ،
- دور دراز علاقے،
- خاندان کی حمایت نہ ہونا۔
سلائیڈ 3: لیڈی ہیلتھ ورکر اور فرنٹ لائن ورکر کا کردار
- ماں اور خاندان سے بات کریں۔
- حفاظتی ٹیکے/ویکسین کارڈ کے تحفظ کے بارے میں بتائیں۔
- بچے کی حفاظتی ٹیکے/ویکسین کا شیڈول جاننے کی کوشش کریں۔