key messages.png

اہم پیغامات

  • بچوں اور حاملہ عورتوں کو ایسی خوراک استعمال کرنی چاہیے جو معدنیات، وٹامنز، فولاد، فائبر، چکنائی اور آیوڈین سے بھرپور ہو۔ چھوٹے غذائی عناصر انزائمز اور ہارمونز پیدا کرتے ہیں جو متوازن نشو و نما میں بنیادی کردار ادا کرتےہیں۔ یہ چھوٹے غذائی عناصر:
    • ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں کیمیائی تعامل (metabolism) کا باعث بنتے ہیں۔
    • جسم میں جراثیم اور انفیکشن کے خلاف مدافعت پیدا کرتے ہیں۔
    • جسم کو بڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔
    • گلہڑ کی بیماری سے بچاتے ہیں۔
    • خون کی کمی دور کرتے ہیں اور دماغ کی نشو و نما میں مدد دیتے ہیں۔
    • بینائی کو تقویت دیتے ہیں۔
  • یہ بھی تجویز کیا جاتا ہے کہ اپنے بچے کو کیڑوں سے پاک کریں۔ کیڑوں سے پاک کرنے کا عمل بچوں سے مختلف قسم کے طفیلیے مثال کے طور پر گول کیڑے، ٹیپ ورمز ختم کرتا ہے جس سے جسمانی و ذہنی نشو و نما میں اضافہ ہوتا ہے۔
  • حمل کے دوران آئرن کا استعمال ماں اور بچے دونوں کے لئے فائدہ مند ہے۔ ایک عورت کو ڈاکٹر کے مشورے کے عین مطابق غذا استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
  • فولاد بچے کے ذہن کے خلیات کی نشو و نما مین مدد دیتا ہے اور ذہن کی تعمیر میں مثبت اٹھان کا باعث بنتا ہے۔
  • حمل کے دوران عورت کو ایسی غذا استعمال کرنی چاہیے جو فولاد، پروٹین ، آیوڈین ، زنک اور وٹامن سی اور ڈی سے بھرپور ہو۔ اس سلسلے میں گوشت، مچھلی، پھل اور سبزیاں کھانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
  • وہ خاندان جن کے وسائل محدود ہیں ان غذاؤں کا متبادل استعمال کرسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ خاندان جو گوشت نہیں خرید سکتے وہ پھلی دانہ اور پھلیاں استعمال کرسکتی ہیں۔ اسی طرح پتوں والی سبز رنگ کی سبزیاں فولاد کا بہترین نعم البدل ہیں۔
  • اگر حاملہ خاتون کی غذا میں فولاد شامل نہ ہوتو بچے کا وزن کم ہوجاتا ہے اور نومولود بچے میں بیماری کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
  • فولاد تھکاوٹ، کمزوری اور خون کی کمی کو کم کرتا ہے جو زچگی کے دوران مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔
  • حاملہ ماؤں کے علاوہ دودھ پلانے والی ماؤں کو بھی کم سے کم چھ ماہ تک آئرن استعمال کرنا چاہیے ۔
  • بچے اور نو بالغ لڑکیوں کو چھوٹے غذائی عناصر سے بھرپور غذا دینی چاہیے۔
پیچھے