عملی مشق نمبر7: نومولود بچے میں خطرناک علامات
If you cannot view the above video, you can instead download it.
معلوماتی تبادلہ (Ask)
- خاتون (ماں) سے دریافت کریں کہ کیا وہ یا ان کے خاندان کے دیگر افراد نوزائدہ بچوں کی صحت سے متعلق مختلف ممکنہ پیچیدہ علامات کے حوالے سے جانتے ہیں۔
- خاتون (ماں) سے دریافت کریں کہ نوزائدہ بچوں میں صحت سے متعلق پیچیدہ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں وہ انہیں چیک اپ کے لیے کہاں لے کرجاسکتی ہیں۔
- گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔
باہمی سوچ بچار (Brainstorm)
- اگر والدین نوزائیدہ بچے میں صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی پیچیدہ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری متعلقہ شعبے کے ماہر ہیلتھ ورکر سے رجوع کرتے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
- اگر ایسا نہیں ہے تو والدین یا بچوں کی نگہداشت پر مامور افراد سے وجوہات جاننے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پروالدین کے خیال میں ایسی صورتحال میں زچہ بچہ کی ماہر بہترین انتخاب ہو سکتا ہے یا پھر یہ بھی ممکن ہے کہ والدین نوزائیدہ بچوں کی صحت سے متعلق پیچیدہ علامات سے واقف ہی نہ ہوں۔
رہنمائی فراہم کرنا (Coach)
- خواتین اوروالدین کو نوزائدہ بچوں میں صحت سے متعلق پیچیدہ علامات جاننے کے حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کریں۔ مثال کے طور پر بچے کی سانس لینے کی رفتار، جلد کی رنگت کا مشاہدہ کرنا، بچے کو کپکپی یا دورہ پڑنا وغیرہ۔
اہم پیغامات
نوزائیدہ بچے میں صحت سے متعلق مندرجہ ذیل پیچیدہ علامات ہو سکتی ہیں:
- صحیح طریقے سے ماں کا دودھ نہ پینا/ خوراک کا نہ لینا۔
- جلد کی رنگت کا نیلا پڑ جانا۔
- کپکپی یا دورہ پڑنا۔
- مقررہ وقت سے قبل بچے کی پیدائش (35 ہفتے سے پہلے)۔
- سانس لینے میں دشواری ہونا۔
- بچے کا سست ہو جانا۔
- بچے کے جسم کا درجہ حرارت بہت کم یا بہت زیادہ ہو نا۔
- جلد کے مختلف حصوں پر دس سے زائد چھوٹے دانوں کا نمودار ہونا وغیرہ۔
- نوزائیدہ بچے میں صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی پیچیدہ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پرمرکزِصحت لیکر جائیں۔