سہولت کار کے لئے
تعارف:
سن بلوغت عمرمیں تبدیلی کا ایک ایسا مرحلہ ہے جس میں نوجوان اپنی ذاتی شنا خت کو سمجھنے کے لیے کو شاں ہوتے ہیں، اپنے اندر سماجی مہارتیں پروان چژھا رہے ہوتے ہیں اور ہم عمر ساتھیوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ تعلقات قائم کر رہے ہوتے ہیں۔ اگر نوجوانوں کو اس اہم مرحلے کے دوران مناسب توجہ اور ان کی ذہنی صحت اور تندرستی کے حوالے سے مناسب معاونت نہیں ملتی تو اس کے نتائج دُور رَس ہو سکتے ہیں۔ یہ ان کی تعلیم اور مستقبل میں ترقی کے امکانات، صحت مند تعلقات قائم کرنے کی ان کی صلاحیت اور مجموعی طور پر ان کے معیار زندگی کو متاثر کرسکتا ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان جیسے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت کو نامناسب وسائل اور اس حوالے سے محدود آگاہی کے باعث زیادہ توجہ نہیں دی جاتی۔اس لیے یہضروری ہے کہ نوجوانوں کی مدد کے لیے دستیاب وسائل میں کام کرتے ہوئے کمیونٹیز کو متحرک، مستحکم اور باختیار بنایاجائے اور فوری مداخلت، معاشرے میں بدنامی کے تصور میں کمی لانے اور آگاہی پیدا کرنے کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کیا جائے۔ کمیونٹی پر مبنی طرز فکر کو اختیار کر کے اور کمیونٹی کے ایسے بااعتماد افراد جو مستحق لوگوں کی معاونت کر سکتے ہوں کی شرکت کے ذریعے ذہنی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یونیسیف پاکستان (UNICEF PAKISTAN) نے سکول آف لیڈرشپ فائونڈیشن (SOLF) کے اشتراک سے ایک پروگرام SHAMS (Self-care and Hope through Adolescent-led Mental Health and Psychosocial Support) کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو ذہنی صحت اور نفسیاتی ضروریات سے متعلق انتہائی ضروری معلومات سے آگاہ کرناہے تاکہ نوجوانوں کو ان کی ذہنی صحت میں مدد دینےکے لیے کمیونٹی پر مبنی معاونتی نظام قائم کیا جا سکے۔
یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اس پروگرام میں نوجوانوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں دونوں کی تدریس اور معاونت کی ضروریات کا احاطہ کیا گیا ہو، قومی سطح پر ایک سروے کا انعقاد کرکے ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونتسے متعلق ان کے تصورات اور معلومات، معاونتکے موجودہ ڈھانچوں اور مدد طلب کرنے کے طریقوں سے متعلق معلومات حاصل کی گئیں ہیں۔ سروے سے حاصل ہونے والے نتائج کو اس تربیتی مینوئل کا مواد تیار کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
تربیت کاروں کی تربیت کا ورکشاپ:
اس تین روزہ ورکشاپ کا بنیادی مقصد سہولت کاروں کا ایکگروپ تیار کرناہے جو کمیونٹی کی سطح پر نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں (۱۰عمر تا ۱۹سال) اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں پر مرکوز رہتے ہوئے شعور بیدار کرنے کے سیشن منعقد کر سکیں۔
اس ورکشاپ میں تدریس کا ایک تجرباتی طرزفکر اختیار کیا گیا جو شرکاء کو بھرپور شمولیت کے ذریعے سیکھنے اور ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت کے حوالے سے ان کے تصورات کو درست کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس عمل میں دیکھنے، سُننے اور چھونے کی حسوں کو سیکھنے کے عمل کا حصہ بنانے کی بدولت زیادہ عرصے تکبہتر تصورات قائم کرنے، تجزیہ، تفہیم اور اس مواد کو یاد رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ اس پروگرام میں مختلف سیشنز کے دوران آڈیو، وزیول، پڑھنے اور لکھنے کے مختلف طریقوں کے امتزاج کو بروئے کار لایاگیا ہے تاکہ مختلف شرکاء کے سیکھنے کی الگ الگ صلاحیتوں کو مہمیز کیا جاسکے اور اس موضوع پر ان کی تفہیم کو تقویت دی جاسکے۔
تربیتی مینوئل:
یہ تربیتی مینوئل کمیونٹی کی سطح پر نوجوانوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے SHAMS بیداری شعور سیشنزکا انعقاد کرنے والے تربیت کاروں کے ایک قابل قدر وسیلہ ہے۔ اس مینوئل کابنیادی مقصد ذہنی صحت اور نفسیاتی ضروریات سے متعلق تفہیم کو فروغ دینا اور موضوعات کے ساتھ معاشرے اور تہذیبمیں موجود بدنامی کے تصورات کو ختم کرنا ہے۔ یہ شرکاء کو جذبات کو سمجھنے اور پریشانی کا سبب بننے والے عوامل کی شناخت کرنے میں رہنمائی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مینوئل اپنا خیال رکھنے کے مثبت طریقوں اور اپنی ذاتی حدود اور تحفظ کو ترجیحدیتے ہوئے ان لوگوں کو مدد کی پیش کش کرنے جن کو اس کی ضروت ہو کے لیے رہنمائی فراہم کرتاہے۔ اس تربیتکے اختتام پر نوجوانوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ وہ معاونتی کمیونٹیز تشکیل دینے میں فعال کردار ادا کریں۔
یہ مینوئل نوجوانوں کے لیے چار ماڈیولز اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے تین ماڈیولز پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک میں متعدد سیشنز شامل ہیں۔ ہر سیشن میں موضوع کا تعارف، سیشن کے مقاصد، ہدایات اور تدریسکے مقاصد حاصل ہونے سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لیے خلاصہ کی سرگرمیوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ پروگرام کے مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔ اس مینوئل میں تربیتی ڈھانچہ کا ایکمجموعی جائزہ اور تربیتکے تصورات سے متعلق اہم باتیں بھی پیش کی گئی ہیں۔
تمام سیشنز کے دوران شرکاء کی اپنے بارے میں غوروفکر کرنے کی سرگرمیوں میں شرکت، ان کے اپنی معلومات کے استعمال اور اس معلومات کے گروپ کی صورت میں کام کرنے کے ذریعےتبادلہ کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
اس مواد کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ایکنوجوانوں اور دوسرا دیکھبھال کرنے والوں کے لیے ہے۔