ہیضہ کے بارے میں عام سوالات


ہیضہ کیا ہے؟

ہیضہ پانی سے پھیلنے والی ایک بیماری ہے جو ’ویبریو کلورے‘ نامی بیکٹیریا سے آلودہ کھانا کھانے یا پانی پینے سے ہوتی ہے ۔ یہی بیکٹریا ہیضہ پھیلاتا ہے جس میں مریض کو شدید دست آتے ہیں اور جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو وہ گھنٹوں کے اندر ہلاک ہوسکتا ہے۔ آبادی کے سب سے پسماندہ حصوں کو ہیضے کے شدید ترین خطرات کا سامنا رہتا ہے، جہاں صاف پانی ، صفائی ستھرائی اور صحت کی سہولیات تک رسائی سب سے کم ہوتی ہے۔


ہیضے کی علامات کیا ہیں؟

ہیضے کا شکار ہونے والے افراد کی اکثریت میں معمولی علامات ہوں گی یا بالکل نہیں ہوں گی۔ تاہم ، ہیضے کے دس میں سے ایک مریض کو شدید علامات کا سامنا ہوگا ۔ آلودہ کھانا کھانے یا پانی پینے کے بعد ہیضے کی علامات ظاہر ہونے میں 12 گھنٹے سے 5 دن لگ سکتے ہیں۔ ہیضہ بچوں اور بڑوں دونوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ ہیضے کی عام علامات یہ ہیں:

  • پانی والے دست ’’ چاول کے پانی جیسا پتلا پاخانہ ‘‘قے کے ساتھ یا اس کے بغیر
  • شدید پیاس، دھنسی ہوئی آنکھیں اور لچکدار جلد
  • تھکاوٹ
  • پٹھوں میں اینٹھن


ہیضہ کیسے پھیلتا ہے؟

اگر لوگوں کے پاس صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات تک رسائی نہ ہو تو ہیضے سے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ وبا کے دوران عام طور پر متاثرہ فرد کا فضلہ آلودگی کا بنیادی ذریعہ ہوتا ہے، جو کھانے اور پانی کے ذرائع کو آلودہ کرسکتا ہے۔

2.png
  • آلودہ غذا اور پانی کا استعمال: ہیضہ اس وقت ہوتا ہے جب لوگ ہیضے کے بیکٹیریا سے آلودہ کھانا یا پانی استعمال کرتے ہیں۔ بیکٹیریا ناقص صفائی ستھرائی اور حفظان صحت والے علاقوں میں پایا جا سکتا ہے، جہاں انسانی فضلے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا ہے اور وہ پانی کے ذرائع کو آلودہ کرتا ہے۔
  • ناقص حفظان صحت: ہیضے کے بیکٹیریا گندے ہاتھوں ، غیر صاف شدہ پانی ، کچے اور بچ جانے والے کھانوں اور مکھیوں کے ذریعے منتقل ہوسکتے ہیں۔


کیا دوسرے لوگوں سے ہیضہ لگ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟

ہیضہ عمومی رابطے کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں براہ راست نہیں پھیلتا ، لہذا متاثرہ شخص کے آس پاس رہنے سے بیمار ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔


کیا دودھ پلانے والی ماں ہیضے کی علامات اپنے بچے میں منتقل کر سکتی ہے؟

ہیضے کا سبب بننے والے بیکٹیریا ماں کے دودھ کے ذریعے منتقل نہیں ہوتے ۔ اگر ماں میں ہیضے کی علامات ظاہر ہوجائیں تب بھی اسے اپنے بچے کو دودھ پلانے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔ پیدائش سے لے کر 6 ماہ کی عمر تک کے بچے جنہیں اسہال یا ہیضہ ہو، انہیں خاص طور پر ماں کا دودھ پلایا جانا چاہیے۔


ہیضے کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

جن لوگوں میں ہیضے کی ہلکی علامات ہیں یا کوئی علامت نہیں ہے ، ان کے لیے فوری طور پر اورل ری ہائیڈریشن سلوشن (او آر ایس) لینا ضروری ہے۔ تاہم ، جن مریضوں کو شدید اسہال ہو اور قے آرہی ہو، وہ فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

13.png
  • اورل ری ہائیڈریشن سلوشن (او آر ایس) دیں : ہیضہ کا شکار ہونے والے زیادہ تر افراد کا جلد از جلد اورل ری ہائیڈریشن سلوشن (او آر ایس) کے ذریعے کامیابی سے علاج کیا جاسکتا ہے۔ اگر آپ ڈبلیو ایچ او / یونیسف او آر ایس اسٹینڈرڈ ساشے استعمال کرتے ہیں تو ، اسے ایک لیٹر پینے کے صاف پانی میں حل کریں ، اگر آپ دوسرا برانڈ استعمال کررہے ہیں تو ، براہ کرم اس پر درج ہدایات پر عمل کریں۔ پانی کی معتدل کمی والے بالغ مریضوں کو علاج کے پہلے دن 6 لیٹر تک او آر ایس پینے کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
  • ڈاکٹر سے مشورہ کریں: ہیضہ ایک سنگین اور ممکنہ طور پر جان لیوا بیماری ہوسکتی ہے ، خاص طور پر جب اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے۔ اگر مریض شدید بیمار ہے تو بہتر یہی ہے کہ اسے خود ہسپتال منتقل کرنے کی بجائے ڈاکٹر یا ہنگامی طبی سہولت کو کال کریں۔ اس طریقے سے ماحول کو ممکنہ آلودگی سے بچایا جاسکتا ہے۔ ہیضے کے مریض کو ہسپتال یا مرکزِ صحت منتقل کرنے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔
  • بچے کو ماں کا دودھ پلاتے رہیں: صرف ماں کے دودھ پر پلنے والے بچوں کو ہیضہ بہت کم ہوتا ہے ، جب تک کہ بچے کے منہ کے ذریعے ویبر یو بیکٹیریا داخل نہ ہو جائے ، جس کی روک تھام ماں کا دودھ کرتا ہے۔ البتہ بوتل سے دودھ پلاتے وقت آلودہ پانی کا استعمال شیر خوار اور چھوٹے بچوں میں ہیضے کے جراثیم کی منتقلی کا باعث بن سکتا ہے۔
  • 5 سال سے کم عمر کو زِنک دینا: پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو جنہیں ہیضہ ہے، اضافی علاج کے طور پر زنک (جست) دینا ضروری ہے۔ یہ اسہال کے دورانیے کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے اور مستقبل میں دیگر عوامل کی وجہ سے بھی شدید پانی والے دست آنے کی روک تھام کرسکتا ہے۔


میں اپنے آپ کو ہیضے سے کیسے بچا سکتا ہوں؟

ہیضہ کی روک تھام ممکن ہے ۔ اگر زیادہ خطرے سے دوچار لوگوں کو صاف پانی اور حفظان صحت کی سہولیات تک رسائی حاصل ہو، بیت الخلاء کا استعمال ہو اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے تو اس بیماری کو پھیلنے سے روکاجاسکتا ہے۔

  • محفوظ ذرائع سے پانی حاصل کریں : پینے، دانت صاف کرنے یا کھانا تیار کرنے کے لئے دریاؤں، تالابوں یا کنوؤں سمیت غیر محفوظ ذرائع سے پانی استعمال کرنے سے ہیضے سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ، کیونکہ ان ذرائع میں نقصان دہ بیکٹیریا یا دیگر جراثیم شامل ہوسکتے ہیں۔ صرف وہ پانی پئیں جو اُبال کر یا کلورین کی گولیوں کے ذریعے مناسب طریقے سے محفوظ بنایا گیا ہو۔
  • بیت الخلا کا استعمال کریں: کھلی جگہوں پر رفع حاجت نہ کریں بلکہ بیت الخلا کا استعمال کریں۔ فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا ضروری ہے۔ تاہم، اس دوران بیت الخلا کو خالی کرنے یا فضلے کو براہ راست ٹھکانے لگانے سے بچنا مناسب ہے۔ اگر بیت الخلاء کو خالی کرنا ضروری ہو تو آلودگی سے بچنے کے لئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ فضلہ محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے۔ بیت الخلاء اور فضلے سے آلودہ سطحوں کو صاف اور جراثیم سے پاک کریں ، سطح کو صاف کرنے اور کسی بھی ٹھوس فضلے کو ہٹانے کے لئے صابن کے محلول کا استعمال کریں۔
  • پانی صاف برتن میں ذخیرہ کریں : پانی کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے تنگ گردن والے ڈھکے ہوئے برتنوں کا استعمال کریں جس میں نل لگا ہو یا پانی نکالنے کے لیے کوئی اور اوزار استعمال کریں تاکہ ہاتھ یا دیگر چیزیں اسے آلودہ نہ کریں۔
  • اہم مواقع پر ہاتھ دھونا: کھانا تیار کرنے سے پہلے، بچے کو کھانا کھلانے سے پہلے، بیت الخلا جانے، پاخانے کے بعد بچے کو دھلوانے کے بعد یا اسہال کے مریض کی دیکھ بھال کرنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن اور بہتے پانی سے دھوئیں۔ اگر صابن دستیاب نہ ہو تو کم از کم 60 فیصد الکحل کے ساتھ راکھ یا الکحل پر مبنی ہینڈ رب کا استعمال کریں۔
  • کھانے کی چیزوں کو دھونا، پکانا اور ڈھانپنا: کچا یا بچا ہوا پکا کھانا خطرناک ہوسکتا ہے کیونکہ اس میں نقصان دہ بیکٹیریا یا وائرس شامل ہوسکتے ہیں۔ بیماری کے خطرے کو کم کرنے کے لئے کھا نے کو اچھی طرح پکائیں اور کچے کھانے اور اُن سبزیوں اور پھلوں کو کھانے سے گریز کریں جن کو چھیلا نہیں جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ برتنوں کو گرم پانی اور صابن سے صاف کرنا چاہیے۔


کیا ہیضے کی روک تھام کے لئے ویکسین دستیاب ہے؟

  • اس وقت ڈبلیو ایچ او کی تین پری کوالیفائیڈ اورل ہیضہ ویکسینز دستیاب ہیں ( جو معیار، تحفظ اور افادیت کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے معیار پر پورا اترتی ہیں)۔ ان میں ڈوکورل (Dukoral)®، شانکول (Shanchol) ™، اور یوویکول ®(Euvichol) شامل ہیں ۔ مکمل طور پر محفوظ رہنے کے لیے تینوں ویکسینز کی دو خوراکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ شانکول اور یوویکول بنیادی طور پر ایک ہی ویکسین ہے جو دو مختلف کمپنیوں کے ذریعہ تیار کی گئی ہے اور ایک سال سے زیادہ عمر کے افراد کو دی جاسکتی ہے۔
  • شانکول™ اور یوویکول® کی ہر خوراک کے درمیان کم از کم دو ہفتوں کے وقفے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب دو خوراکیں دی جاتی ہیں، تو وہ تین سال کی مدت کے لئے ہیضے کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتی ہیں۔ دوسری طرف ، ڈوکورل ، دو سال سے زیادہ عمر کے افراد کو دی جاتی ہے اور اس کے لئے کم از کم 7 دن کے وقفے کی ضرورت ہوتی ہے ، اور ہر خوراک کے درمیان زیادہ سے زیادہ 6 ہفتے کے وقفے کی ضرورت ہوتی ہے۔
  • ان ویکسینز کی دستیابی کا انحصار ممالک پر ہے۔ لہذا، مزید معلومات کے لیے قریبی مرکزِ صحت کا دورہ کریں۔


اپنے پینے کے پانی کو کیسےمحفوظ بنائیں؟

  • اُبالیں: پانی کو محفوظ بنانے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ اُسے اُبالنا ہے۔ پانی کو کم از کم 10 منٹ تک ابلتے رہنا دینا چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ استعمال سے پہلے تمام جراثیم ہلاک ہوچکے ہیں۔ ابلے ہوئے پانی کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر مضبوط ڈھکنوں والے صاف برتنوں میں ذخیرہ کرلیں۔
  • جراثیم سے پاک کریں: اپنے پانی کو مقامی طور پر دستیاب کلورین ٹریٹمنٹ مصنوعات میں سے کسی ایک کی مدد سے لیبل پر درج ہدایات پر عمل کرتے ہوئے صاف کریں۔ اگر صحیح طریقے سے استعمال کی جائے تو کلورین ڈائی آکسائیڈ کی گولیاں ایک سخت جان جرثومے ، کرپٹوسپوریڈیم سمیت مختلف جراثیم کو ختم سکتی ہیں ۔ تاہم ، آیوڈین یا کلورین ملی آیوڈین کی گولیاں زیادہ تر جراثیم کو ماردیتی ہیں ، لیکن کرپٹوسپوریڈیم کو ختم نہیں کرسکتیں۔
آگے