ECD - P 3.png

عملی مشق نمبر3: پیدائش سے قبل کی دیکھ بھال

If you cannot view the above video, you can instead download it.

معلوماتی تبادلہ (Ask)

  • خاتون (ماں)سے پوچھیں کریں کہ کیا وہ جانتی ہیں کہ حاملہ خاتون کو بچے کی پیدائش سے قبل کتنی بار کسی ماہر ڈاکٹر سے چیک اپ کروانے چاہئیے۔
  • خاتون (ماں) سے پوچھیں کہ کیا انہوں نے کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کیا ہے اور جب وہ ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کروانے گئی تھیں تو ان کا تجربہ کیا رہا؟
  • گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔

باہمی سوچ بچار (Brainstorm)

  • اگر حاملہ خاتون بچے کی پیدائش سے قبل ماہر ڈاکٹر سے چیک اپ کرواتی ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
  • اگر ایسا نہیں ہے تو وجوہات جاننے کی کوشش کریں۔ ہو سکتا ہے کہ لوگ اس بارے میں لاعلم ہوں ، ان کی مالی حالت کمزور ہو یا (ANC) چیک اپ کروانے کے لیے ان کو طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔
  • مسائل کے ممکنہ حل کے بارے میں لوگوں کو معلومات فراہم کریں۔ مثال کے طور پر پیسوں کی کمی یا طویل فاصلوں کی صورت میں خاندان کی سطح پر کون کیا کر سکتا ہے؟ اس حوالے سے رہنمائی فراہم کرنا۔

رہنمائی فراہم کرنا (Coach)

  • مسائل کے عملی حل کے حوالے سے خاتون (ماں) سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنا۔
  • خاتون کو میڈیکل چیک اپ کی افادیت اور بچے کی پیدائش سے قبل کم از کم 4 مرتبہ کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنا۔
  • خاتون (ماں) کو بچے کی پیدائش یا دورانِ حمل ظاہر ہونے والی ممکنہ پیچیدہ علامات کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرنا۔ مثال کے طور پر ہاتھ اور پاؤں کا سوجھ جانا وغیرہ۔

اہم پیغامات

  • ماہواری نہ آنے کی صورت میں خاتون کو چاہئیے کہ وہ جلد از جلد کسی ماہر گائنی ڈاکٹر سے مشورہ کرے۔
  • حمل کے دوران کم از کم 4 مرتبہ کسی ماہر گائنی ڈاکٹر سے لازمی چیک اپ کروائیں۔
  • ڈاکٹر سے تفصیلی چیک اپ کے لیے ابتدائی طور پر ہیلتھ ورکر سے رابطہ کریں۔
  • بچے کی پیدائش سے قبل کسی ماہر ڈاکٹر سے چیک اپ میں مندرجہ ذیل اہم عوامل شامل ہیں:
    • بلڈ پریشر چیک کرنا
    • خون اور پیشاب کے ٹیسٹ
    • فولاد اور فولک ایسڈ کے استعمال کی تلقین
    • تشنج کے ٹیکے
  • پیچیدہ علامات کے حوالے سے آگاہی کی فراہمی، حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق غذا اورغذائیت کے استعمال سے متعلق معلومات کی فراہمی، آئندہ وزٹ کی تاریخ بتانا اور بچے کی پیدائش کے حوالے سے منصوبہ بندی پر رہنمائی فراہم کرنا۔
  • پیدائش سے قبل جب بچہ آپ کے پیٹ میں ہو تو اس سے باتیں کرنا ، خوش رہنا اور گنگنانا۔
  • بچے کی پیدائش کے عمل سے قبل ہی اپنی تیاری مکمل رکھیں جیسا کہ علاج کے لیے پیسے جمع کرنا، ٹرانسپورٹ/سواری کا انتظام رکھنا، پیدائشی عمل کے دوران خون کی ضرورت پڑنے کی صورت میں پیشگی ڈونر کا انتظام رکھنا۔
  • حمل کے دوران پیچیدہ علامات کے حوالے سے معلومات فراہم کرنا جیسا کہ جسم کی کسی حصے سے خون کا آنا، بخار، ہاتھ اور پاؤں کا سوجھ جانا، دورے پڑنا وغیرہ۔
  • مچھروں سے بچاؤ کے لیے سونے کے بستر کے گرد جالی کے پردے کا استعمال کرنا۔
پیچھے آگے